بشیر قریشی کے قتل کا کیس داخل نہ ہونے اور سندھ میں دوہرے مکانی نظام کے خلاف جئے سندھ قومی محاذ اور سندھ بچائو کمیٹی میں شامل تنظیموں اور جماعتوں کی کال پر سندھ کے چھوٹے بڑے شہروں میں شٹر ڈاون اور پہیہ جام ہڑتال رہی۔
سندھ کے چھوٹے بڑے شہروں میں اہم کاروباری مراکز سمیت تمام مارکیٹیں بھی بند رہیں اور قومی شاہراہ سمیت شہر کے آنے جانے والی تمام شاہراہوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معمول سے کم نظر آئی جس کی وجہ سے دور دراز سے آنے جانے والے مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مختلف مقامات پر ٹائر بھی نظر آتش کئے گئے جبکہ چند ایک اہم مقام پر کسی بھی ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کے لیئے پولیس بھی تعینات کی گئی ہے۔ ہڑتال کی وجہ سے مقامی علاقوں میں تمام کاروباری مراکز بند ہیں اور ٹریفک بھی غائب ہے۔ مسافر گاڑیاں بند ہونے کی وجہ تمام تعلیمی اداروں اور دیگر سرکاری اور نجی اداروں میں حاضری نہ ہونے کے برابر ہے۔ دوسری جانب ایاز لطیف پلیجو نے بھی بلدیاتی آرڈیننس کو سندھ اسمبلی میں پیش کئے جانے پر آج صوبے بھر میں ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہےاور مطالبہ کیا کہ اسمبلی کے ممبران عوام کی نمائندگی کرتے ہوئےاس نظام کو رد کریں. مسلم لیگ ن نے بلدیاتی آرڈی نینس کے خلاف ہڑتال کی حمایت کی ہے۔ سندھ بس اونرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کے باعث صوبے میں آج پبلک ٹرانسپورٹ بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے صدر میر افضل خان نے بتایا کہ امن وا مان کی خراب صورتحال کے باعث ٹرانسپورٹ سڑکوں پر نہ لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔