چیف سیکریٹری، ڈی رینجرز سندھ کو آج عدالت میں پیش ہونے کا حکم

سپریم کورٹ نے کراچی میں بدامنی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سندھ حکومت اور پولیس کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکریٹری اور ڈی رینجرز سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آج طلب کرلیاہے

گزشتہ روز سپریم کورٹ کے لارجر بینچ جسٹس انورظہیر جمالی کی سربراہی میں کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس خلجی عارف نے کہا کہ بچوں کا گھر سے نکلنا مشکل ہوگیا ہے عام آدمی کو کیا تحفظ حاصل ہے ، جس پر ایڈوکیٹ جنرل سندھ فتح ملک نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد بڑی تعداد میں کراچی آگئے ہیں جس پر جسٹس خلجی عارف نے کہا اُن کو روکنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ عام لوگوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر ڈر لگتا ہے تو آئی جی عہدہ چھوڑ دیں۔ سرمد جلال عثمانی نے کہا کہ کس قانون کے تحت بلاول ہاوٴس پر سڑک کے درمیان دیوار تعمیر کردی گئی ، کتنی سیکیورٹی چاہئے ، پورا روڈ گھیرلیا ہے ۔ جسٹس انور ظہیر جمالی نے ایڈوکیٹ جنرل سندھ سے استفسار کیا کہ لائسنس یافتہ اسلحہ رکھنے سے متعلق قانون سازی اب تک کیوں نہیں کی گئی ، جس پر ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کوشش کررہے ہیں جلد قانون سازی کریں گے۔جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے جب آپ قانون سازی کرنا چاہیں تو آدھے گھنٹے میں سب کام ہوجاتا ہے۔ آج کی سماعت میں الیکشن کمیشن،ریوینیواور نادرا کے نمائندوں کو بھی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے عدالت نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلنے والے مقدمات کی تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کا حکم جاری کردیا۔

install suchtv android app on google app store