کراچی میں تشدد اور فائرنگ کے واقعات میں پولیس اہلکار سمیت دس افراد جاں بحق ہو گئے۔ مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی کی اور ایک گاڑی کو آگ لگا دی۔
شہر قائد میں دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے نارتھ ناظم آباد میں لنڈی کوتل چورنگی کے قریب فائرنگ سے زخمی ہونے والا شخص دم توڑ گیا، عباس ٹائون میں چھریوں کے وار سے ایک خاتون جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہو گئی، کلفٹن نیلم کالونی میں چھریوں کے وار کرکے ایک شخص کو قتل کر دیا گیا، پاک کالونی کے علاقے گٹر باغیچہ میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے اعظم جاں بحق جبکہ دو افراد طالب اور محسن زخمی ہو گئے۔ واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی کی اور ایک گاڑی کو آگ لگا دی۔ عیدگاہ تھانے کے قریب مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ہیڈ کانسٹیبل ساجد کو قتل کر دیا۔ مقتول ساجد اسپیشل برانچ میں تعینات تھا۔ سپر ہائی وے جمالی گوٹھ میں دکان پر فائرنگ سے امیر اللہ جاں بحق ہو گیا۔ سولا جولائی کو سول اسپتال کے قریب فائرنگ سے زخمی ہونے والا پولیس اہلکار حسنین سول اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا ۔ تیمہوریہ میں گزشتہ روز فائرنگ سے زخمی ہونے والا ذوہیب اسپتال میں چل بسا۔ شاہ لطیف ٹائون میں فائرنگ سے اہلسنت والجماعت کا رکن حافظ ابوبکر زخمی ہو گیا۔ واقعہ کے بعد مشتعل افراد نے نیشنل ہائی وے پر ہنگامہ آرائی اور سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔