صدر آصف علی زرداری نے پنجاب میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات کا معاملہ متعلقہ حلقوں کے ساتھ اٹھانے پر اتفاق کرلیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران شرکاء کی اکثریت نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے رویے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ متعدد صوبائی اور مرکزی رہنماؤں نے مسلم لیگ (ن) کی منفی سیاست کے پیش نظر اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے کی تجویز پیش کی۔
اجلاس میں یہ موقف سامنے آیا کہ پیپلز پارٹی کو یا تو حکومت میں شامل ہوکر کابینہ کا حصہ بننا چاہیے یا پھر واضح اپوزیشن کا کردار ادا کرنا چاہیے، خاص طور پر پنجاب کی سطح پر۔
اجلاس میں شریک رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کیا کہ وزیراعظم کا پنجاب کے معاملات پر کوئی مؤثر کنٹرول نظر نہیں آتا۔
پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے صدر زرداری کو مشورہ دیا کہ وہ متعلقہ حلقوں کو آگاہ کریں کہ کس طرح مریم نواز اتحاد میں رکاوٹیں پیدا کر رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق صدر زرداری نے شرکاء کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے ایک ماہ کا وقت مانگا تاکہ معاملے کو بہتر انداز میں حل کیا جا سکے۔
پنجاب میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر علی حیدر گیلانی کا کہنا تھا کہ صدر زرداری، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے ملاقات میں یہ معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر زرداری نے شرکاء کو دو محاذوں پر جنگ کی صورتحال سے آگاہ کیا جس کا ملک کا سامنا ہے، مشرقی اور مغربی دونوں سرحدوں پر بڑھتے چینلجز کے پیش نظر اپنی توانائیاں قومی اتحاد پر مرکوز کرنے پر زور دیا۔
صدر زرداری نے پنجاب میں پارٹی ارکان کے اپوزیشن بنچوں پر بیٹھے کی درخواست پر کہا کہ پارٹی نے یکساں پالیسی اختیار کرنے کا اصولی فیصلہ کر رکھا ہے۔