لاپتہ افراد کا معاملہ حل نہ ہواتو فوج کا فاٹا میں رہنے کا جائزہ لیں گے،پشاور ہائی کورٹ

پشاور ہائی کورٹ پشاور ہائی کورٹ

چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ دوست محمدخان نے لاپتہ افراد کے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر لاپتہ افراد کا معاملہ حل نہ کیا گیاتو فوج کا فاٹا اور پاٹامیں رہنے یا نہ رہنے کا جائزہ لیا جائے گا

پشاور ہائی کورٹ میں چیف جسٹس دوست محمدخان کی زیر سربراہی لاپتہ افراد کے کیس کی سماعت ہوئی۔لاپتہ شخص انارگل کے بیٹے نے عدالت کوبتایا کہ اسکا والد گزشتہ سال تیس مئی سے لاپتہ تھا۔ اس کی لاش چھ اکتوبر دو ہزار بارہ کو مل گئی ہے۔چیف جسٹس دوست محمد نے محکمہ داخلہ اور آئی جی پی کو انارگل کے معاملے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بنانے کا حکم دیا۔عدالت نے جی ایچ کیو کے پرنسپل سٹاف آفیسر کو حکم دیا کہ انار گل کے معاملے کی تحقیقات کے لئے انکوائری بورڈ قائم کرے۔ تاکہ پتہ چلایا جاسکے کہ انار گل کو کس نے اٹھایا۔چیف جسٹس نے کہا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو عدالت کوآئین کے تحت خود کارروائی کااختیارحاصل ہے۔ عدالت نے کہا کہ اٹھارہ دسمبر تک لاپتہ افراد کی فہرست جمع کرائی جائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ لاپتہ افراد کا معاملہ حل نہ ہوا تو فوج کا فاٹا اور پاٹا میں رہنے یا نہ رہنے کا جائزہ لیا جائے گا۔ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نوید اختر بھی عدالت میں موجود تھے۔

install suchtv android app on google app store