مقبوضہ کشمیر کی جہاں یوم شہدائے کشمیر قومی جوش و جذبے سے منایا گیا جبکہ مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال رہی اور بھارتی فوج کی جانب سے کرفیو نافذ رہا۔
یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر جلسے، جلوس، ریلیاں، دھرنے اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے جبکہ تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ دارالحکومت مظفرآباد میں کشمیر لبریشن سیل کے زیراہتمام بڑا اجتماع ہوا۔
مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے یوم شہداء کے موقع پر کُل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق، بزرگ حریت رہنما سیدعلی گیلانی اور دیگر حریت رہنماوٴں کو سرینگر میں شہداء کی قبروں کی طرف مارچ میں شرکت سے روکنے کے لیے گھروں میں نظربند کردیا گیا۔
کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری یوم شہداء اس عزم کی تجدید کے ساتھ مناتے ہیں کہ وہ اپنے حق خودارادیت کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔