گلگت بلتستان کی معدنی دولت کو نظر انداز کرنا انتظامی و سیاسی جرم کے مترادف ہے، گلگت بلتستان کے معدنی وسائل معاشی خوشحالی کا باعث بن سکتے ہیں، موجودہ حکومت ترجیحی بنیادوں پر معدنیات پالیسی بنا رہی ہے ، جلد اسکی حتمی شکل سامنے آجائیگی۔
گورنر گلگت بلتستان و وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی معدنی دولت کو نظر انداز کرنا انتظامی و سیاسی جرم کے مترادف ہے۔ ماضی کی حکومتوں نے اس سلسلے میں غفلت کا مظاہرہ کیا، گلگت بلتستان کے وسائل سے نہ صرف خطہ بلکہ پاکستان بھی خوشحال ہوسکتا ہے۔ موجودہ حکومت معدنیات پالیسی کو ترجیحی بنیادوں پر بنا رہی ہے جو جلد حتمی شکل میں سامنے آجائے گی۔
وہ جمعہ کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ گورنر ہاؤس کے دروازے ہر خاص و عام کے لیے کھلے ہیں۔ اس بات کا ثبوت یہ ہے کہ پچھلے دو دنوں میں ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے ان سے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔
جمعیت علماء اسلام، مساجد بورڈ، اسماعیلی کونسل اور بار کونسل سمیت کئی ایک وفود نے ان سے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی اور گلگت بلتستان کو درپیش مسائل سے متعلق مشاورت کی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ ہر طبقے کے لوگوں کو گورنر ہاؤس میں خوش آمدید کہیں گے اور ہر ہفتے دو دن گلگت بلتستان میں گزاریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم لوگوں کی مشاورت سے مسائل کے حل کو ترجیح دیتے ہیں۔ ماضی میں گلگت بلتستان منرل ڈیپارٹمنٹ نہ ہونے کے برابر تھا اور کان کنی غیر قانونی طریقے سے ہوا کرتی تھی۔ ہم نے محکمہ معدنیات کو طاقتور اور فعال بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور بہت جلد گلگت بلتستان کے معدنی وسائل خطے کی ترقی میں کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔