اتوار کے روز اسلام آباد میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ صوبے میں کوئی فوجی کارروائی نہیں ہو رہی۔
وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ بلوچستان کے معاملے کو سیاسی طریقوں سے ہی حل کیا جاسکتا ہے اور ہم اس سلسلے میں تمام بلوچ رہنمائوں کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں۔
اتوار کے روز اسلام آباد میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ صوبے میں کوئی فوجی کارروائی نہیں ہو رہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے سنجیدہ ہیں۔
رحمن ملک نے کہا کہ اگر کوئی بلوچ رہنما مذاکرات کے لئے بعض سیاسی شخصیات کی شمولیت کو ترجیح دیتا ہے تو حکومت بھی اس سلسلے میں اُن شخصیات سے درخواست کرنے کو تیار ہیں۔
انہوں نے اختر مینگل کی واپسی کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ ہم اُن تمام بلوچ رہنمائوں کو خو ش آمد کہیں گے جو واپس آنا چاہتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی مفاہمتی پالیسی کے علاوہ پیپلز پارٹی کی حکومت اور پارٹی کارکنوںکے اقدامات کی بدولت ملک میں جمہوریت مستحکم ہوئی ہے۔