فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق فوج نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بارہ سوفوجی ، بہترکشتیاں اور 54 پانی نکالنے کے پمپ اور بھاری مشینری تعینات کی ہے۔
بلوچستان اور سندھ کے سلاب سے متاثرہ علاقوں میں امداد اور بچائو کی کارروائی میں پاک فوج نے جام پور ، راجن پور ، روجھان ، کندھ کوٹ ، جیکب آباد اور ڈیرہ مراد جمالی سے آٹھ ہزار سے زائد پھنسے ہوئے افراد کو نکالاہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق فوج نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بارہ سوفوجی ، بہترکشتیاں اور 54 پانی نکالنے کے پمپ اور بھاری مشینری تعینات کی ہے۔
پاک فوج مشکل وقت میں اپنے بھائیوں کی مدد کے لئے سول انتظامیہ کے ساتھ ملکر دن رات کام کر رہی ہے اور جام پور، راجن پور اور روجھان میں امدادی کیمپ قائم کیے گئے ہیں سندھ اور بلوچستان کے متاثرین سیلاب میں MI-17 ہیلی کاپٹروں اور ٹرکوں کے ذریعے150 ٹن سے زائد خشک خوراک تقسیم کی گئی۔
صوبہ سندھ میں شکارپور ، کشمور اور جیکب آباد کے ضلعوں میں بارش سے متاثرہ علاقوںمیں بچائو کی کارروائیاں تقریباً مکمل ہوچکی ہیں جبکہ ان ضلعوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
ریڈیو پاکستان کے لاڑکانہ کے نمائندے نے کہا ہے کہ سندھ حکومت ، ضلعی انتظامیہ اور فوج کے قائم کیے گئے امدادی کیمپوںمیں متاثرین کو خوراک اور علاج معالجے کی سہولت مہیا کی جارہی ہے۔
انہوںنے مزید بتایاہے کہ ضلع جیکب آباد میں ریلیف کیمپوں میں دو لاکھ سے زیادہ متاثرین کو پکا پکایا کھانا فراہم کیا جارہا ہے۔
سرکاری ذریعوں کے مطابق ضلع کے چارسو دیہات میں بارش اور سیلاب کی وجہ سے ڈیڑھ لاکھ مکان تباہ ہوگئے ہیں جبکہ اب تک انیس افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
ضلع کشمورمیں ایک لاکھ تیرہ ہزار مکانات تباہ ہوئے ہیں۔
شکارپورمیں متعلقہ سرکاری ذرائع کے مطابق تیس ہزار سے زائد مکانات تباہ ہوئے ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے کے لئے متاثرین کو سکولوں کی بجائے متبادل مقامات پر منتقل کیا جارہاہے۔