ایک پیغام میں صدر نے کہا کہ پوری دنیا خاص طور سے پاکستان میںمسلمانوں اور غیرمسلموںنے بھی اس اشتعال انگیز اسلام مخالف فلم کی مذمت کی ہے تاہم سرکاری و نجی املاک خصوصاً دوسرے مذاہب کی عبادت گاہوں کو نقصان پہنچانابذات خود غیراسلامی اور قابل مذمت فعل ہے۔
صدر آصف علی زرداری نے مردان میں جمعے کو توہین مذہب پرمبنی فلم کے خلاف احتجاج کرنے والے مشتعل ہجوم کی جانب سے گرجا گھر پر حملے اور اُسے جلانے کی مذمت کی ہے۔
ایک پیغام میں صدر نے کہا کہ پوری دنیا خاص طور سے پاکستان میںمسلمانوں اور  غیرمسلموںنے بھی اس اشتعال انگیز اسلام مخالف فلم کی مذمت کی ہے تاہم سرکاری و نجی املاک خصوصاً دوسرے مذاہب کی عبادت گاہوں کو نقصان پہنچانابذات خود غیراسلامی اور قابل مذمت فعل ہے۔
صدرنے کہا کہ عبادت گاہوں کو نقصان پہنچانا اور انتقام کے طورپر اپنے ملک کی املاک کو تباہ و برباد کرنا ان افراد کے ہاتھوں میں کھیلنے کے مترادف ہے جنہوں نے یہ اسلام دشمن فلم تیار کی۔
گرجا گھر جلانے کے واقعے کوافسوسناک قرار دیتے ہوئے صدرزرداری نے کہا کہ یہ اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہے جو تمام مذاہب کی عبادت گاہوں کے احترام کا درس دیتا ہے۔
صدر نے خیبرپختونخواہ کی حکومت پرزور دیا کہ وہ مسیحی برادری اور دوسری اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی حفاظت اور اُن کی کی مشکلات کے حل کے لئے مناسب اقدامات کرے۔