وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے آئندہ کوئی جارحیت کی تو سعودی عرب پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں دفاع سے متعلق تمام پہلو شامل ہیں، اور بھارتی حملے کی صورت میں سعودی عرب پاکستان کی مکمل حمایت کرے گا۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ اس معاہدے کے بعد سعودی عرب کا مغربی ممالک پر انحصار کم ہوگا، جہاں پاکستان ان کی مدد کر سکتا ہے وہاں کرے گا، اور بدلے میں سعودی عرب بھی پاکستان کی معاشی ضروریات میں تعاون کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں مزید پاکستانی مزدور سعودی عرب جا سکتے ہیں، جبکہ دیگر مسلم ممالک بھی اس اتحاد کا حصہ بن سکتے ہیں۔ ان کے مطابق مسلمان ممالک کو ایک ایسا اتحاد تشکیل دینا چاہیے جو نیٹو جیسا مؤثر ہو۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورۂ سعودی عرب کے دوران 18 ستمبر کو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘ پر دستخط ہوئے تھے، جس کے تحت کسی ایک ملک پر ہونے والی جارحیت دونوں ممالک پر حملہ تصور کی جائے گی۔
مشترکہ اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے۔
یہ معاہدہ دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔