طب کی دنیا میں ایک اور تہلکہ مچا دینے والی دریافت نے ماہرین کو حیران کر دیا ہے، دل کے سکین کے نئے طریقے سے شریانوں میں جمع ہونے والی چربی کے خطرناک لوتھڑوں کے سبب دل کے دورےکی تشخیص ممکن بنائی جا سکتی ہے.
نئے طریقہ اسکین کےابتدائی تجزئیے سے پتہ چلا ہے کہ شریانوں میں جمع ہونے والی چربی کے لوتھڑوں کی تشخیص ممکن ہے،،،محقیقن نے مریضوں کے جسموں میں ایک تابکارسیال مادہ داخل کیا جو چربی کے خطرناک لوتھڑوں سے چمٹ جاتا ہے،، اس کے علاوہ دل اور شریانوں کی ہائی ریزولوشن تصاویر بھی لی گئیں، ان دونوں تکنیکوں کا حتمی نتیجہ ایک تصویر کی شکل میں سامنے آیا،، جس میں شریانوں کے اندر خطرناک لوتھڑےواضح طور پر دکھائی دینے لگے، اگر یہ چربی شریانوں میں جمع ہوتی رہےتو وہاں خون کا ایک لوتھڑا بن جائے گا جس سے دل کو خون کی فراہمی رک جائے گی، سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس مفید دریافت کے بعد دل کے دورے کا پہلے سے پتہ چلایا جا سکے تو اس سے مریضوں کو بہت فائدہ ہو سکتا ہے،، برطانیہ میں ہر سال ایک لاکھ سے زیادہ افراد کو دل کا دورہ پڑتا ہے جبکہ شریانوں کی بیماری دنیا میں اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے، مغربی دنیا میں دل کا دورہ پڑنا اموات کی بڑی وجہ ہے اور اس کی قبل از وقت وارننگ بھی ممکن نہیں ہوتی، ماہر امراض قلب ڈاکٹر مارک کا کہنا ہے کہ تمام لوتھڑے دل کے دورے کا سبب نہیں بنتے تاہم اس تکنیک سے ان مریضوں کی نشاندہی کی جاسکتی ہے جنھیں علاج کی زیادہ ضرورت ہے، برٹش ہارٹ فاونڈیشن کے مطابق شریانوں میں چربی کے خطرناک لوتھڑوں کی تشخیص ایک ایسا عمل ہے جو دل کے روائیتی ٹیسٹوں سے ممکن نہیں ہے،، اس لئیے اسے دل کے مریضوں کے مفاد کے لئیے کلینک میں استعمال کرنے پرغور کرنا ضروری ہے.