سرطان کی بنیادی وجہ فضائی آلودگی: عالمی ادارہ صحت

اقوام متحدہ کے صحت سے متعلق ادارے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن WHO نے کہا ہے کہ ہوا میں موجود مضر صحت مادے انسانوں میں سرطان کی اہم وجہ ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے فضائی آلودگی کو باقاعدہ طور پر ’کارسینوجینک‘ کا درجہ دے دیا ہے۔

جمعرات کی شام عالمی ادارہ صحت کے سرطان سے متعلق شعبے کی جانب سے کہا گیا کہ دنیا کے مختلف خطوں میں سن 2010ء میں پھیپھڑوں کے کینسر سے ہلاک ہونے والے دو لاکھ 23 ہزار افراد بنیادی طور پر فضائی آلودگی کا نشانہ بنے۔ سرطان پر تحقیق کرنے والی بین الاقوامی ایجنسی IARC کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں بھی مضبوط شواہد موجود ہیں کہ فضائی آلودگی انسانوں کو مثانے کا سرطان لاحق ہونے کے خطرات سے بھی دوچار کر رہی ہے۔ اس ایجنسی کا کہنا ہے کہ زمین پر موجود ہوا ’کارسینوجینک‘ ہے، گو کہ مختلف ممالک میں ہوا میں ان زہریلے مادوں کی شرح مختلف ہے۔

عالمی ادارہ صحت WHO کی اس ایجنسی کے مختلف ضرر رساں اشیاء کو کارسینوجینک قرار دینے کے شعبے کے سربراہ کرٹ شٹرائف نے جنیوا میں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ مختلف علاقوں میں ان مادوں کی ہوا میں موجودگی کی شرح مختلف ہے، تاہم عام ہوا میں سانس لینا یوں ہی ہے، جیسے کسی انسان کو سرطان کے مرض کا مسلسل خطرہ لاحق ہو۔ ’’یہ بالکل یوں ہی ہے، جیسے تمباکو نوشی کرنے والے کسی شخص کے ساتھ بیٹھ کر سانس لینا۔‘‘

install suchtv android app on google app store