پروٹین بھی جان لیوا ہو سکتا ہے

پروٹین بھی جان لیوا پروٹین بھی جان لیوا

انفکیشن یا عفونت کی وجہ محض وائرس یا بیکٹیریاز نہیں ہوتے۔کبھی کبھی پروٹین بھی انسانوں کے لیے بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔، پروٹین کے بڑے مولیکیولز کی اپنی کوئی جینیاتی شناخت بھی نہیں ہوتی۔

ہر کسی کے اندر ایسے پروٹین پائے جاتے ہیں جو جانوروں میں BSE اور انسانوں میں CJD کا سبب بنتا ہے۔ یعنی جانوروں، خاص طور سے گائے میں پایا جانے والے خاص قسم کے پروٹین ’ میڈ گاؤ‘ یا گائیوں کے اندر ایک ہیجانی بیماری اور انسانوں میں ’ ڈی جینیریٹیو نیورولاجیکل آرڈر‘ یا ایک ایسے دماغی عارضے کا سبب بنتا ہے جس کا کوئی علاج موجود نہیں ہے۔ Prion نامی یہ عفونت زدہ پروٹین دماغی ٹیشوز میں سراخ کر دیتا ہے اور ان ٹیشوز کو اسپنج کی طرح کا بنا دیتا ہے۔ یہ پروٹین بذات خود بے ضرر ہوتے ہیں۔ تاہم یہ کسی بھی وقت تبدیل ہو کر اس دماغی بیماری کے حامل عفونت کی شکل اختیار کر سکتے ہیں۔ یہ عصبی خلیوں میں حھوٹے چھوٹے ٹیومر کی مانند جمع ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ Prion نامی یہ پروٹین ایک سے دوسرے خلیے میں منتقل ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور دیگر پروٹین کو بھی اپنی طرح کا بنانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ اس طرح ان کی تعداد میں اضافہ ہونے لگتا ہے اوریہ دماغ کے لیے اتنا زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتا ہے کہ اس کے پھیلاؤ کو روکنا ناممکن ہوجاتا ہے اور آخر کار یہ مریضوں کی موت کا سبب بن جاتا ہے۔

install suchtv android app on google app store