اس وقت ملیریا کی کئی نئی ویکسینوں کو آزمائش کے مرحلے سے گزارا جا رہا ہے۔ انہی ٹیسٹوں میں ایک نئی ویکسین کے انتہائی مثبت اشارے سامنے آئے ہیں۔
ملیریا کے خلاف جس نئی مدافعتی دوا یا ویکسین نے ایک سو فیصد محفوظ رہنے کا رزلٹ دیا ہے وہ مچھر کے بدن سے حاصل ہونے والے مادے سے تیار کی گئی ہے۔ امریکی ریاست میری لینڈ میں قائم دوا ساز کمپنی سینیریا نے اپنی ریسرچ سے نئی ویکسین کو تیار کیا ہے۔ ابھی تک اس ویکسین کا نام PFSPZ رکھا گیا ہے۔ یہ اہم ہے کہ اس وقت مختلف دوا ساز کمپنیوں کی بیس مختلف ویکسینوں کے ٹیسٹ کا مرحلہ جاری ہے۔ ملیریا بخار سےسینیریا کمپنی کی ویکسین کا سو فیصد محفوظ رہنے کا پتہ اِسی آزمائشی مرحلے سے معلوم ہوا ہے۔ کئی دوا ساز کمپنیاں اپنی اپنی ویکسینوں کے ٹیسٹ افریقی ملکوں میں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سینیریا کمپنی کی ویکسین کو ملیریا بخار کے جرثومے سے تیار کیا گیا ہے۔ کمپنی نے یہ ملیریا پیراسائٹ انتہائی مشکل مرحلے کے بعد ملیریا پھیلانے کا سبب بننے والے مچھر کے تھوک کے غدود سے حاصل کیا ہے۔ کسی انسان کو ملیریا پیراسائٹ کے خلاف مدافعت دینے والے پیرا سائٹ کا نام سپوروزوئٹس ہے اور ان کو مدافعتی دوا کا حصہ بنایا گیا ہے۔ ان کی انسانی بدن میں موجودگی سے کوئی بھی انسان مچھر کے کاٹنے کے بعد ملیریا بخار سے سو فیصد محفوظ رہتا ہے۔ ایک انسان کو یہ مدافعت ایک ماہ کے دوران کئی مرتبہ انجکشن کے ذریعے دینی ہوتی ہے۔