چینی باشندوں میں ایسی بیماریوں کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے، جن کا تعلق ثروت مندی یا فراوانی سے سمجھا جاتا ہے۔
مثال کے طور پر کینسر یا سرطان کا عارضہ چینی معاشرے میں تشویش ناک حد تک پھیل رہا ہے اس بارے میں معروف طبی جریدے لینسٹ میں حال ہی میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے۔
اس رپورٹ میں چینی باشندوں کی صحت کو لاحق خطرات سے متعلق جن عوامل سے خبر دار کیا گیا ہے اُن میں غذا، ماحولیاتی آلودگی اور شہری زندگی شامل ہیں۔ رپورٹ سے چینی عوام کے طرز زندگی میں صحت کے لیے نقصان دہ نئے رجحانات کی نشاندہی ہو رہی ہے۔ اس میں 2009 ء سے 2010 ء کے درمیان ترقی کی طرف گامزن معاشروں کے شہریوں کے ڈیٹا کو بنیاد بنا کر جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ چین میں ہونے والی تیز رفتار صنعتی ترقی اور شہری آبادی میں تیزی سے اضافے کو کینسر اور دیگر مہلک بیماریوں کی شرح میں تیزی سے اضافے کی بنیادی وجہ قرار دیا گیا ہے۔ تین تعلیمی اداروں کے اشتراک عمل سے سامنے آنے والے اس مطالعاتی جائزے میں ایک انسٹیٹیوٹ کا کہنا ہے کہ 1990ء تک چین میں عوامی صحت کی صورت حال کم و بیش ویسی ہی تھی جیسی کہ ویتنام یا مشرق وسطیٰ کے ملک عراق میں۔ تاہم اب چینی باشندوں کے لائف اسٹائل اور عوامی صحت کی صورت حال امریکا، آسٹریلیا اور برطانیہ جیسی نظر آ رہی ہے۔ یہ بیان واشنگٹن یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ فار ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایوالویشن IHME کی طرف سے دیا گیا ہے۔