دنیا میں ہیپاٹائٹس ڈے پر ایک رپورٹ کےمطابق پاکستان کی 10 فی صد آبادی ہیپاٹائٹس یعنی یرقان کا شکار ہے جن میں سے زیادہ تر کو ہیپاٹائٹس بی اور سی ہے جو جان لیوامرض ہیں۔
ایک عالمی تنظیم ورلڈ ہیپاٹائٹس الائنس کے مطابق دنیا بھر کے ہیپاٹائٹس بی اور سی کے پچاس کروڑ مریضوں میں سے چالیس کروڑ کا مرض تشویشناک حد تک بگڑ چکا ہے۔
طبی ماہرین کا کہناہے کہ بی اور سی ایک خاموش قاتل ہیں اور مریض کو عموماً اس وقت ہی علم ہوتا ہے جب وہ اتفاقاً ٹسٹ کروالیں یا جگر تشویشناک حد تک خراب ہوجائے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر اظہار چودھری نے کہا: ’پاکستان میں ہیپاٹائٹس اے تو گندے پانی پینے اور ناقص خوراک کی وجہ سے ہوتا ہے لیکن بی اور سی ہونے کی زیادہ تر وجوہات انتقال خون اور انجکشن کے لیے ایک ہی سرنج کا بار بار استعمال اور گاؤں کے اس حجام کے استرے کی دھار ہے جو ایک ہی بلیڈ سے پورے گاؤں کے لوگوں کی شیو بنا دیتاہے۔اس کے علاوہ عطائی ڈاکٹر اور وہ دندان ساز بھی ذمہ دار ہیں جو اپنے آلات کو جراثیم سے پاک نہیں رکھتے۔‘