ملیریا کا باعث بننے والے جرثومے کی ایسی نئی نسل دریافت ہوئی ہے جس پر ملیریا کی عام دواؤں کا اثر نہیں ہوتا۔
سائنس دانوں نے یہ جرثومہ کمبوڈیا سے دریافت کیا ہے اور یہ دنیا میں پائے جانے والی دوسری اقسام سے جینیاتی طور پر مختلف ہے۔
ان جانداروں پر ملیریا کی سب سے اہم دوا آرٹیمی سیِنن کا اثر نہیں ہوتا۔
اس خطے میں دوا کے خلاف مدافعت کی اطلاعات سب سے پہلے 2008 میں آئی تھیں۔ اس کے بعد سے یہ مسئلہ جنوب مشرقی ایشیا کے دوسرے حصوں تک پھیل گیا ہے۔
یہ تحقیق سائنسی جریدے نیچر جنیٹکس میں شائع ہوئی ہے۔