خسرہ سے اموات کا سلسلہ نہ رک سکا

خسرہ خسرہ

خسرہ کی بیماری سندھ اور پنجاب میں چار سو چوبیس بچوں کو نگل چکی ہے۔۔

 

پاکستان کے مسائل کیا کم تھے کہ ایک اور موذی مرض خسرہ نے ننھے معصوم بچوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ خسرہ کی وبا ہے کہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی۔ خسرہ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ سندھ ہے جہاں کندھ کوٹ میں خسرہ نےپانچ بچوں کو موت کی نیند سلا دیا۔ ضلع سکھر میں خسرہ کے باعث مرنیوالے بچوں کی تعداد پچانوےتک جا پہنچی ہے۔ صحبت پور میں ایک بچہ خسرے کی نذر ہوگیا۔سکھر میں چوراسی،شکار پور میں اڑتالیس ،خیرپور میں سینتالیس ، گھوٹکی میں تینتیس،ٹھل میں چودہ ،لاڑکانہ میں آٹھ بچوں کو خسرہ کی وبا نگل چکی ہے۔۔ سندھ میں خسرہ کے باعث مرنےوالے بچوں کی تعداد بڑھ کر چار سو پندرہ ہو گئی۔ پنجاب میں خسرے سے پندرہ مائوں کی گود اجڑ گئی ہے۔ لیہ میں ایک ہی خاندان کے چار بچے بے رحم وبا کی بھینٹ چڑھ گئے جبکہ بیس کے قریب بچے زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں۔ ڈیرہ غازی خان کے علاقے وہووا میں چار، راجن پور میں دو، احمد پور شرقیہ میں دو،، لیاقت پور اور ٹیکسلا میں ایک،ایک بچہ خسرہ سے موت کی بازی ہار گیا۔۔۔

install suchtv android app on google app store