نیند کی کمی یا بے خوابی کا ایک اور بڑا خطرہ سامنے آگیا

نیند کی کمی فائل فوٹو نیند کی کمی

بے خوابی سے متاثر ہونے پر آپ کو صرف دن میں غنودگی کا سامنا ہی نہیں ہوتا بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ دماغ بھی متاثر ہوتا ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ مایو کلینک کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دماغی صحت کے جینیاتی اور دیگر ایسے عناصر جن پر قابو پانا ہمارے بس میں نہیں، ان کے برعکس بے خوابی ایسا عارضہ ہے جس پر آپ قابو پاسکتے ہیں۔ اس تحقیق میں 2750 افراد کو شامل کیا گیا اور 5 سال تک ہر سال ان کے دماغی تجزیہ کیا گیا جبکہ ان کی نیند کی عادات کی تفصیلات بھی حاصل کی گئیں۔

تحقیق میں دریافت ہوا کہ بے خوابی یا نیند کی کمی سے دماغی تنزلی کا باعث بننے والے مرض ڈیمینشیا کا خطرہ 40 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ البتہ بے خوابی کے شکار افراد اگر نیند کے دورانیے کو بڑھا دیتے ہیں یا ادویات کا استعمال کرتے ہیں، تو ان میں دماغی تنزلی کا امکان گھٹ جاتا ہے۔

بے خوابی نیند کا سب سے عام عارضہ ہے جس سے دن بھر کے افعال اور مجموعی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اچھی نیند بہترین دماغی صحت کے لیے اہم ہوتی ہے جبکہ دائمی بے خوابی کو متعدد دماغی امراض سے منسلک کیا جاتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ بے خوابی کے باعث دماغ میں ایسا مواد اکٹھا ہونے لگتا ہے جس کی صفائی نیند کے دوران ہوتی ہے۔ اس مواد میں ایسے پروٹینز بھی ہوتے ہیں جن کو الزائمر امراض سے منسلک کیا جاتا ہے۔ محققین نے بتایا کہ بے خوابی کا کوئی ٹھوس علاج تو موجود نہیں مگر چند آسان طریقوں سے اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سب سے پہلے تو آپ کو نیند کے ایسے شیڈول پر مرتب کرنا چاہیے جس پر سختی سے عمل کرنا چاہیے اور سونے سے قبل پرسکون ہونے کی تکنیکس کو اپنانے سے بھی اچھی نیند کا حصول آسان ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سونے کے کمرے کے ماحول کو بھی نیند کے لیے موزوں بنانا چاہیے، جیسے وہاں مکمل تاریکی اور مناسب حد تک ٹھنڈک ہونی چاہیے۔

محققین کے مطابق سونے سے کچھ دیر قبل اسمارٹ فونز یا دیگر اسکرینوں کا استعمال نہیں کرنا چاہیے جبکہ چائے یا کافی کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ دن میں ورزش کرنے سے بھی رات کو اچھی نیند کے حصول میں مدد ملتی ہے۔ اس تحقیق کے نتائج جرنل نیورولوجی میں شائع ہوئے۔

install suchtv android app on google app store