طبی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق انسان کے سانس میں موجود مالیکیولز (سائنس میں ایک قسم کے ذرات) کے ذریعے خون کے کینسر کی شناخت باآسانی کی جا سکتی ہے۔
تحقیق کے دوران بتایا گیا کہ صرف برطانیہ میں ہر سال تقریباً 40 ہزار افراد خون کے کینسر میں مبتلا ہوتے ہیں اور تقریباً 16 ہزار افراد اس مرض سے جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔
اس کی ابتدائی علامات جیسے تھکن یا وزن میں کمی اکثر دوسرے امراض کی طرح ہوتی ہیں، اس لیے وقت پر تشخیص مشکل ہو جاتی ہے۔
تحقیق کے دوران 46 کینسر کے مریضوں اور 28 صحت مند افراد کے سانس کے نمونے لیے گئے، سانس میں موجود کیمیکل ذرات کو جدید ٹیکنالوجی سے جانچا گیا۔
معلوم ہوا کہ خطرناک خون کے کینسر میں مخصوص مالیکیولز کی مقدار بڑھ جاتی ہے، یہ مالیکیولز اُن خلیوں سے خارج ہوتے ہیں جو کینسر کی وجہ سے متاثر ہو چکے ہوتے ہیں۔
اگر آئندہ بھی اس ٹیسٹ کے حوالے سے مثبت نتائج حاصل ہوئے تو اس کے کئی فوائد حاصل ہوں گے، ایک تو یہ جلد اور سستا ہوگا اور جسم میں کسی سوئی یا مہنگی مشین کی ضرورت بھی نہیں پڑے گی۔
علاوہ ازیں دیہی علاقوں یا کم وسائل والے ممالک میں بھی یہ ٹیسٹ باآسانی کیا جا سکے گا اور ڈاکٹر چند سیکنڈز میں نتیجہ حاصل کر سکیں گے۔
ماہرین اب اس پر مزید تحقیق کر رہے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کون سی اقسام کے کینسر اس ٹیسٹ سے بہتر انداز میں شناخت کیے جا سکتے ہیں۔