عالم لوہار کو ابدی نیند سوئے چونتیس برس ہو گئے

تین جولائی کو پاکستان کے معروف لوک فن کار محمد عالم لوہار کی چونتیسویں برسی منائی جا رہی ہے۔ عالم لوہار یکم مارچ 1928ء کو پاکستانی صوبہ پنجاب کے شہر گجرات میں پیدا ہوئے تھے۔

عالم لوہار کا بچپن گجرات ہی میں گزرا۔ جن دنوں عالم لوہار نے بچپن سے جوانی کا سفر شروع کیا، برصغیر پاک و ہند میں ان دنوں انگریز کی حکومت تھی۔ اس دور میں یہ رواج عام تھا کہ لوگ سر شام چوپالوں میں اکٹھے ہو جایا کرتے تھے۔ ان بیٹھکوں میں خوش الحان لوگ عارفانہ کلام اور لوک داستانیں سناتے اور داد وصول کرتے۔ انہی محافل میں بیٹھے بیٹھے عالم لوہار کے دل میں بھی لوک داستانیں گانے کا شوق پیدا ہوا۔ یہی شوق آگے چل کر ان کی پہچان بنا۔

ابتدائی طور پر اپنے گاؤں میں لوک گیت سنا کر داد سمیٹنے والے عالم لوہار نے اپنے فن کو پروآن چڑھانے کا فیصلہ کیا، ویسے بھی ترقی پذیر معاشروں میں ایسے فیصلے خود ہی کرنا پڑتے ہیں۔ انہوں نے اپنے اس شوق کی تکمیل کے لیے اپنا گھر بار چھوڑا اور تھیٹر کمپنیوں سے وابستہ ہوگئے اور یوں وہ نہایت کم عمری میں ہی بہت مقبول ہوگئے۔ یہی فن ان کا ذریعہ معاش بھی بن گیا۔ انہوں نے اپنی گائیکی میں چمٹے کا بھی خوب استعمال کیا۔

عالم لوہار کی گائیکی کا انداز منفرد اور اچھوتا تھا، یہی وجہ ہے کہ ان کی دھنوں پر وہ لوگ بھی جھوم اٹھتے تھے، جنہیں اردو یا پنجابی کی سمجھ بوجھ نہیں تھی۔ انہیں بجا طور پر جگنی کا خالق بھی کہا جاسکتا تھا۔ ان کی آواز میں گائے گئے پنجابی گیت آج بھی مقبول عام ہیں۔

install suchtv android app on google app store