اقوام متحدہ کے ماہرین کی ایک ٹیم نے کہا ہے کہ افریقی ریاست مالی میں عسکریت پسندوں کی تباہ کاریوں کی وجہ سے اس ملک کی ثقافتی میراث کو پہنچنے والا نقصان انتہائی تشویشناک اور اب تک کے اندازوں سے کہیں زیادہ ہے۔
عالمی ادارے کے ماہرین کی اس ٹیم نے مالی میں وہاں کے ثقافتی ورثے کو پہنچنے والے نقصانات کا اندازہ لگانے کا کام اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے یونیسکو کی سربراہی میں کیا۔ نیویارک سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ان ماہرین نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مالی میں بدامنی اور عسکریت پسندوں کے ہاتھوں تباہ کاریوں سے سب سے زیادہ نقصان تاریخی شہر ٹمبکٹو کو پہنچا۔ ٹمبکٹو میں عسکریت پسندوں کی کارروائیوں کے دوران 16 مزار مکمل طور پر تباہ کر دیے گئے اور چار ہزار سے زائد تاریخی مسودے اور دستاویزات یا تو تباہ کر دی گئیں یا گم ہو گئیں۔
اقوام متحدہ کے مالی میں ثقافتی میراث کو پہنچنے والے نقصانات کا اندازہ لگانے والے مشن کی سربراہی لازارے ایلوندُو اسومو نے کی۔ اسومو کا تعلق یونیسکو کے عالمی ثقافتی میراث کے مرکز یا ورلڈ ہیریٹیج سینٹر سے ہے۔ انہوں نے نیویارک میں بتایا کہ ٹمبکٹو میں تباہ شدہ تاریخی مقامات اور عمارات کے ایک حالیہ دورے سے ثابت ہو گیا ہے کہ یہ ثقافتی نقصانات پریشان کن حد تک زیادہ ہیں۔