پالی وُڈ: پشتو سینما آخری سانسیں لیتا ہوا

افغانستان کے طالبان نے اپنے پانچ سالہ دورِ اقتدار کے دوران موسیقی اور سینما پر پابندی لگا دی تھی۔ پاکستانی طالبان بھی ان سے مختلف نہیں ہیں اور اب تک کئی سینماؤں پر بم حملے کر چکے ہیں۔ پشتو فلموں کی دنیا آخری دموں پر ہے۔

تین سینما گھروں پر بم حملے کیے گئے یا اُنہیں نذرِ آتش کرتے ہوئے راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا گیا۔ کچھ دیگر سینما گھروں کے باہر بم دھماکے کیے گئے۔ پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں اب محض چند ایک سینما گھر ہی ایسے ہیں، جو اب تک بم حملوں سے محفوظ رہے ہیں۔ ان سینماؤں میں بھی ہمسایہ ملک بھارت کی فلمی صنعت بالی وُڈ کی تیار کردہ فلمیں زیادہ کامیابی سے چلتی ہیں جبکہ پشتو زبان میں بنائی گئی فلموں کی مانگ بہت حد تک کم ہو چکی ہے۔

 

پشاور کے ایک شہری نے خبر رساں ادارے روئٹرز سے باتیں کرتے ہوئے بتایا:’’ایسے خاندان بھی ہیں (خیبر پختونخوا میں)، جو فلموں میں گلوکارہ بن جانے والی اپنی کسی بیٹی کو جان سے مار ڈالتے ہیں۔ لوگ گیتوں سے تو محبت کرتے ہیں، گانے والوں (والیوں) سے نہیں۔‘‘

install suchtv android app on google app store