معروف شاعر، نغمہ نگار اور صحافی ریاض رحمن ساغر طویل علالت کے بعد لاہور میں انتقال کر گئے۔
نغمہ نگار، معروف شاعراور صحافی ریاض الرحمن ساغر کینسر سے طویل جنگ کے بعدکل لاہور میں زندگی کی جنگ ہار گئے۔ ریاض الرحمن ساغر 1941ءمیں بھارتی پنجاب کے شہر بھٹنڈہ میں پیدا ہوئے، شبعہ صحافت میں قدم رکھا اوراپنے انقلابی اشعار سےحا لات حاضرہ کی عکاسی کرتے رہے۔ ریاض الرحمن جہاں علم وفن کے شیدائی تھے وہیں خوبصورت اشعار کہنے پر بھی ملکہ حاصل تھا۔
سن انیس سوسڑسٹھ میں فلم ”عالیہ“ کے لئے گانے لکھنے شروع کیئے۔ انہوں نے 2 ہزار سے زائد فلمی گیت لکھے، جن میں شہنشاہ غزل مہدی حسن کی آواز میں گایا گیت ”زندگی ایک سفر ہے جس میں لوگ ملتے ہیں بچھڑ جاتے ہیں“ بہت مشہور ہوا۔
انھوں نے پچھتر کے قریب مشہور فلموں کے گیت اور مکالمے بھی لکھے جن میں سر فہرست شمع، نوکر، سسرال، محبت ایک کہانی، بھروسہ، ترانہ شامل ہیں۔
ریاض الرحمن ساغر کو ان کی فلمی خدمات کے اعتراف میں نیشنل فلم ایوارڈ، سمیت 150 سے زائد ایوارڈ ز سے نوازا گیا۔ ان کے لکھے گیت استاد مہدی حسن، ملکہ ترنم نورجہاں، نصرت فتح علی خان، ناہید اختر سمیت نامور گلوکاروں نے گائے۔ ریاض الرحمن ساغر کی وفات پر صدر آصف علی زرداری، نامزد وزیراعظم میاں محمد نوازشریف، نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف اور دیگر شخصیات نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کو ایک منفرد اور قادر الکلام شاعرکے خطاب سے نوازا۔