عراق میں پر تشدد کاروائیاں, کم از کم پندرہ افراد ہلاک، متعدد زخمی۔ خبررساں ایجنسی

مرکزی اور شمالی عراق میں پرتشدد کاروائیوں کے دوران کم از کم پندرہ افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بغداد کے سیکیورٹی کمانڈ سینٹر کے لیفٹیننٹ کرنل یاسین داوش کا کہنا ہے کہ چار افراد فلوجہ میں وزیرخزانہ رفاع العیساوی کے والد کے گھرکے قریب ہونے والے بم دھماکے میں جاں بحق ہوگئے جن میں دو پولیس اہلکار اور دو سویلین شامل ہیں۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق دھماکے میں وزیرخزانہ کے والد زندہ بچ گئے ہیں جبکہ تین پولیس اہلکاروں سمیت چار افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ خبررساں ادارے کے مطابق وزارت خزانہ اور پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کا دوسرا واقعہ بغداد سے شمال کی جانب تیس کلومیٹر دور مشہدہ کے قصبے میں پیش آیا جہاں نامعلوم مسلح افراد نے گاڑیوں کی سپیئر پارٹس فیکٹری میں کام کرنے والے سرکاری اہلکاروں کے بس پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں چھ اہلکار جاں بحق ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب حکام اور ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ بغداد میں مسلح افراد کی آرمی چیک پوسٹ پر فائرنگ کے بعد بم پھینکنے سے ایک پولیس اہلکار جاں بحق اور تین زخمی ہوئے جبکہ شمالی عراق میں بھی ایک پولیس اہلکار اور ایک بچہ نامعلوم افراد کی فائرنگ میں جاں بحق ہوئے ہیں۔ خبررساں ادارے کے مطابق کرکوک شہر اور کوہ سلیمان گاوں میں بھی ایک پولیس اہلکار اور بچے سمیت دو افراد کو قتل کردیا گیا ہے جبکہ دو سویلینز کو نامعلوم افراد نے اس وقت قتل کردیا جب وہ گاڑی میں سوار کزنیہ قصبے جا رہے تھے۔ یاد رہے کہ عراق میں پر تشدد کاروائیوں کے دوران اتوار کے دن سے اب تک چھتیس افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

install suchtv android app on google app store