صدر آصف علی زرداری اور افغان صدر حامد کرزئی نے اگلے سال تک ایک طویل مدت جامع اشتراک عمل کے معاہدے کو مکمل کرنے کی اپنی خواہش کا اعادہ کیا ہے تاکہ افغان امن عمل کیلئے پاکستان کی حمایت سمیت دوطرفہ تعلقات کے تمام شعبوں کا احاطہ کیا جا سکے۔
یہ اتفاق رائے نیویارک میں ایک سہ فریقی کانفرنس میں طے پایا جس میں پاکستان ، افغانستان اور برطانیہ کے رہنماؤں نے شرکت کی۔پاکستان کے سفیر مسعود خان نے صحافیوں کو بتایا کہ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ تمام فریقوں کے ساتھ رابطوں کو مزید فروغ دینے کے لئے افغان اعلیٰ امن کونسل کے چیئرمین صلاح الدین ربانی عبدالضحیٰ سے پہلے پاکستان کا دورہ کریں گے تاکہ خطے میں امن ، ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن عمل کی طرف یہ ایک اہم پیش رفت ہے۔مسعود خان نے کہا کہ پاک افغان تعلقات پر تفصیلی بات چیت کے لئے پاکستان اور افغانستان کے وزرائے خارجہ بہت جلد ملاقات کریں گے۔
دونوں وزرائے خارجہ جامع بات چیت کے عمل کو آگے برھانے اور افغانیوں کی زیر قیادت افغان مفاہمتی عمل کو کامیاب بنانے کے لئے لائحہ عمل کو بھی حتمی شکل دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کور گروپوں کے اجلاسوں اور وزرائے خارجہ کی طرف سے سرحد پار دراندازی سمیت تمام دوسرے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔