چین کے ساتھ سٹریٹجک پارٹنرشپ اور شاندار تعلقات پر فخر ہے، وزیراعظم

 وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی چین کے ڈپٹی چیف آف جنرل سٹاف سے گفتگو،  جنرل مار چیائو تیان کا دونوں مسلح افواج کے درمیان تعاون کی سطح پر اطمینان کا اظہار

وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کو چین کے ساتھ سٹریٹجک پارٹنرشپ اور شاندار تعلقات پر فخر ہے، چین کے ساتھ باہمی طور پر مفید اور آزمودہ تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ انہوں نے یہ بات عوامی جمہوریہ چین کے ڈپٹی چیف آف جنرل سٹاف جنرل ما چیائو تیان سے منگل کو ایوان وزیراعظم میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ملاقات میں دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں چین کے ساتھ شاندار تعلقات پر فخر ہے جس کے ساتھ ہماری سٹریٹجک پارٹنرشپ ہے، علاقائی اور بین الاقوامی فورمز پر چین کے ساتھ ہمارا تعاون مثالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ باہمی طور پر مفید اور آزمودہ تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے، ہم پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں میں چینی دوستوں کی معاونت پرشکر گزار ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے اور مجھے یقین ہے کہ ہم اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے میں کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی صورتحال مستحکم ہوئی ہے۔ انتخابات کی طرف بڑھتے ہوئے ملک میں پارلیمانی جمہوریت  کی بنیادیں مظبوط ہو رہی ہے۔ وزیراعظم نے عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کیلئے چین کے اپنے حالیہ دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے چینی وزیراعظم وین جیا بائو سے تیان جن میں ملاقات کی۔ انہوں نے عطا آباد جھیل پر کام اور شاہراہ قراقرم کو وسعت دینے کیلئے مشینری اور سامان جلد بھجوانے پر چینی وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ساز و سامان اور مشینری پاکستان پہنچ چکی ہے۔ جنرل مار چیائو تیان نے چین کے وزیراعظم کی طرف سے نیک خواہشات وزیراعظم تک پہنچائیں۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو چین کے کامیاب دورے پر مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کی سٹریٹجک اہمیت ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وقت گزرنے کے ساتھ یہ تعلقات مزید گہرے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین تعلقات اپنی نوعیت میں منفرد ہیں اگرچہ دونوں ممالک مختلف ثقافت، تاریخ اور نظریئے کے حامل ہیں تاہم ان کے درمیان شاندار تعلقات استوار ہیں جو مضبوط سیاسی بنیادوں، سٹریٹجک مفاد اور ایک دوسرے کے احترام پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعلقات باقی دنیا کیلئے ایک مثال ہیں، ہماری سٹریٹجک پارٹنرشپ سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے ہماری ضرورت کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے دوستانہ تعلقات انفراسٹرکچر، توانائی، زراعت، تعلیم و صحت کے شعبوں میں سماجی، اقتصادی اور ثقافتی تعاون سے عبارت ہیں۔ انہوں نے تمام بین الاقوامی فورموں پر چین کی غیر متزلزل حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پاکستان کو چین کی مسلسل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے وزیراعظم کو پاکستان کی عسکری قیادت کے ساتھ اپنی بات چیت کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے دونوں مسلح افواج کے درمیان تعاون کی سطح پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس تعاون میں اعلیٰ سطح کے تبادلے، تربیتی پروگرام اور معلومات کا تبادلہ شامل ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں اور کردار کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بے شمار قربانیاں دی ہیں اور اس کی خدمات عالمی برادری کی تحسین کی مستحق ہیں۔ جنرل ما چیائو تیان نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پاکستان دہشت گردی کے چیلنج پر قابو پا لے گا جس کے نتیجے میں قومی استحکام پیدا ہو گا اور سماجی و اقتصادی ترقی کا عمل تیز ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان چین کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ چینی عسکری وفد کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان موجود تعلقات اور تمام شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دے گا۔ انہوں نے چین کے وزیراعظم اور عوام کیلئے نیک تمنائوں کا بھی اظہار کیا۔ چین کے سفیر لیو جیان اور دیگر سینئر حکام بھی جنرل ما چیائو تیان کے ہمراہ تھے۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل خالد شمیم وائیں اور دیگر سینئر حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔

install suchtv android app on google app store