جمعرات کو یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ جمعہ کو وفاقی دارالحکومت میں جلسے جلوسوں کی فضائی نگرانی کی جائے گی،
وزیر داخلہ سینیٹر اے رحمن ملک نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں مظاہرے پنجاب حکومت کی ایماء پر ہوئے، مظاہرین کو گاڑیوں میں بھر بھر کر ریڈ زون لانے کی عدالتی تحقیقات کرائی جائے گی، پنجاب حکومت  کے کردار پر پنجاب کے ذمہ داران سے بات کریں گے،   جمعہ کو جلسے جلوسوں کی فضائی نگرانی کی جائے گی، ضرورت پڑنے پر فوج کو بھی طلب کیا جا سکتا ہے۔ جمعرات کو یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ   جمعہ کو وفاقی دارالحکومت میں جلسے جلوسوں کی فضائی نگرانی کی جائے گی، ڈپلومیٹک انکلیو میں سیکورٹی فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے جسے پورا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال موبائل سروس بند کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرین کو گاڑیوں میں بھر بھر کر پنجاب سے لایا گیا جن کی تعداد 18 سے 20 ہزار تھی، مظاہرین میں کالعدم تنظیموں کے کارکن بھی شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی تحریری درخواست کے باوجود پنجاب حکومت نے مظاہرین کو نہیں روکا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے کردار پر سیکرٹری داخلہ اور چیف سیکرٹری سے بات کی جائے گی جبکہ وزیراعظم سے بھی کہوں گا کہ وہ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سے بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب سے گاڑیوں میں بھر بھر کر مظاہرین کو ریڈ زون میں لانے کی عدالتی تحقیقات کرائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ مظاہروں میں 40 کے قریب پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فوج الرٹ ہے اور ضرورت پڑنے پر فوج کو بلایا جا سکتا ہے۔