سپریم کورٹ میں بلوچستان بد امنی کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ عبوری حکم کے بعد بلوچستان حکومت کے پاس اخلاقی جواز نہیں رہا۔
بلوچستان بد امنی کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ وزارت داخلہ کی رپورٹ نہ آنے پر چیف جسٹس نے بر ہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عبوری حکم کے بعد بلوچستان حکومت کے پاس اخلاقی جواز نہیں رہا۔ صوبائی حکومت آئین کے نفاذ میں ناکام ہو گئی۔ پورے صوبے میں امن و امان کا مسئلہ ہے لیکن وفاقی حکومت دلچسپی نہیں لے رہی۔عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو فوری طور پر طلب کر لیا ۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر سیکرٹری داکلہ نہ آئے تو سخت حکم جاری کیا جائے گا۔ بتایا جائے عدالتی حکم کے بعد کتنے افراد ہلاک ہوئے اور مزید کتنے لوگوں کو خطرہ ہے۔ چیف سیکریٹری بتائیں بلوچستان حکومت کس اتھارٹی کے تحت چل رہی ہے۔ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے جواب نہ آنے پرعدالت نے سرزنش کرتے ہوئے کہا انتہائی اہم معاملہ ہے ایڈوکیٹ جنرل کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔