کوئٹہ: پولیس ٹریننگ کالج پر دہشت گردوں کا حملہ، 60 اہلکار شہید، 3 دہشتگرد ہلاک

پولیس ٹریننگ کالج کو دہشتگرد حملے کے بعد کلیئر کرا لیا گیا۔ ہاسٹل میں شدید فائرنگ اور زور دار دھماکے ہوئے۔ پاک فوج اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے کامیاب آپریشن کر کے 250 سے زائد اہلکاروں کو بازیاب کرا لیا۔ حملے میں 60 اہلکار شہید اور 124 زخمی ہو گئے۔

 کوئٹہ کے علاقے سریاب میں واقع پولیس ٹریننگ سینٹر پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کردیا اور تربیت سینٹر سے ملحقہ ہاسٹل میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ریسکیو ذرائع کے مطابق 60 اہلکار شہید اور 124 زیرتربیت کیڈٹس زخمی ہوگئے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 4 گھنٹے تک جاری رہنے والے آپریشن کے نتیجے میں 250 سے زائد اہلکاروں کو بحفاظت نکالا جب کہ مقابلے میں 3 دہشت گرد بھی مارے گئے۔

 وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے مطابق پولیس کے ٹریننگ سینٹر پر 3 دہشت گردوں نے حملہ کیا اورانہوں نے سب سے پہلے واچ ٹاور پر سنتری کو نشانہ بنایا اور فائرنگ کرتے ہوئے ہاسٹل میں داخل ہوگئے اور اس دوران سیکیورٹی پر تعینات اہلکاروں نے بھی فائرنگ کی جس کے بعد دو طرفہ فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا۔

اطلاع ملنے پر پولیس، ایف سی اور پاک فوج کے دستوں نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر کارروائی کی جس کے دوران 2 دہشت گردوں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 4 گھنٹے کی کوشش کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن مکمل کیا جب کہ بیشتر اہلکار دہشت گردوں کی جانب سے خود کو دھماکے سے اڑانے کے نتیجے میں زخمی ہوئے۔

صوبائی وزیرداخلہ کے مطابق آپریشن کے نتیجے میں شہادتوں کی تعداد بڑھنے کا اندیشہ ہے جب کہ صوبائی حکام کے مطابق اب تک 116 زخمیوں کو سول اسپتال، سی ایم ایچ اور شیخ زید اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں پولیس اور ایف سی اہلکار بھی شامل ہیں جب کہ بیشتر زخمیوں کو ٹانگوں پر گولیاں لگی ہیں۔

صوبائی حکومت نے ٹریننگ سینٹر پر فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی شہر بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے جب کہ شہر سے مزید پولیس کی نفری کو فوری طور پر ٹریننگ سینٹر طلب کرلیا۔ فورسز نے ٹریننگ سینٹر کے اطراف کے علاقوں کو بھی سیل کردیا اور علاقے میں ٹریفک کو بھی مکمل طور پر بند کردیا۔

دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی ایف سی شیرافگن کا کہنا تھا کہ رات 11 بجکر 10 منٹ پر حملے کی اطلاع ملی جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری طور پر کارروائی کی جب کہ دہشت گردوں کا تعلق لشکرجھنگوی اورالعالمی سے تھا اور انہیں افغانستان سے ہدایات مل رہی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئیک ریسپانس فورس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک دہشتگرد کو ہلاک کیا جس کے بعد 2 خودکش دھماکوں میں زیادہ شہادتیں ہوئیں اور دہشت گردوں کی فائرنگ سے کلئیرنگ تک 4 گھنٹے لگے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے ٹریننگ سینٹر پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی بلوچستان اور ڈی آئی جی کوئٹہ سے رابطہ کیا اور دہشت گردوں کے خلاف بھرپورکارروائی اور زیر تربیت اہلکاروں کی حفاظت یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سینٹر میں موجود زیرتربیت اہلکاروں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور دہشت گردوں کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے جب کہ حملے میں زخمی ہونے والوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کی پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کی شدید مذمت

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق پولیس ٹریننگ کالج حملے کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف کوئٹہ پہنچ گئے جبکہ ڈی جی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر اور ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) میجر جنرل ندیم ذکی منج بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ حملہ: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا پولیس ٹریننگ کالج کا دورہ

آرمی چیف واقعے میں زخمی ہونے والے کیڈٹس کی عیادت کریں گے جبکہ سیکیورٹی سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بھی پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے جوانوں کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں کے لئے صحت کی دعا کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان کی کوئٹہ حملے کی شدید مذمت

ہسپتالوں کی سیکیورٹی سخت

مزید کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے کوئٹہ کے ہسپتالوں کے باہر سیکیورٹی کے غیرمعمولی اقدامات کئے گئے بالخصوص 8 اگست کو دہشت گردوں کی جانب سے سول ہسپتال کو نشانہ بنائے جانے کے بعد اس طرح کی صورت حال سے بچنے کے لیے خصوصی اقدامات کئے گئے۔

ادھر صوبائی حکام کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد کوئٹہ کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے عملے کو فوری طور پر طلب کرلیا گیا۔

ریسکیو آپریشن

سرفراز بگٹی نے کہا کہ پولیس ٹریننگ کالج میں تقریباً 700 کے قریب کیڈٹس موجود تھے جن میں سے زیادہ تر کیڈٹس کو بحفاظت بازیاب کرالیا گیا۔

جوابی کارروائی میں اندھیرے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ زخمیوں کو ہسپتال لے جانے کے لیے ایمبولنس کالج کے اندر آتی جاتی رہیں ، اس دوران کئی ہیلی کاپٹرز بھی فضاء میں گشت کررہے تھے۔

install suchtv android app on google app store