آزاد کشمیر سے 3 مبینہ را ایجنٹ گرفتار

آزاد جموں و کشمیر کی پولیس نے ریاست مخالف سرگرمیوں اور پولیس تھانے پر بم حملے میں ملوث بھارتی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالائسز ونگ (را) کے 3 مبینہ ایجنٹس کو گرفتار کرلیا۔ پونچھ ڈویژن کے راولا کوٹ پولیس افسران نے گرفتار کیے گئے ملزمان کے چہرے کو نقاب سے ڈھانپ کر صحافیوں کے سامنے پیش کیا۔

پولیس افسران نے بتایا کہ گرفتار کیے گئے ملزمان کی شناخت محمد خلیل، امتیاز اور راشد کے نام سے ہوئی، تینوں عباس پور ضلع کے تاروٹی گاؤں کے رہائشی ہیں۔

ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) پونچھ ساجد عمران کے مطابق گرفتار کیے گیے مرکزی ملزم محمد خلیل سے متعلق رپورٹیں ہیں کہ انہوں نے مبینہ طور پر نومبر 2014 میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے باندی چیچن کے علاقے میں اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کے بہانے دورہ کیا، جہاں ان کا رابطہ بھارتی خفیہ ادارے ’را‘ کے اہلکاروں سے ہوا اور را کے اہلکاروں نے انہیں خفیہ ایجنسی کیلئے کام کرنے کی پیشکش کی۔

ڈی پی او کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے دورے کے بعد محمد خلیل نے ’را‘ کے لیے کام کرنا شروع کردیا اور واپسی پر اپنے ہی گاؤں کے امتیاز اور راشد نامی لڑکوں کو بھی معاوضے پر بھرتی کرلیا۔

پولیس کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے دوران محمد خلیل نے انکشاف کیا کہ انہوں نے 14 سے 15 بار عباس پور سیکٹر کے مختلف مقامات سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پار کی جبکہ ان کے ساتھیوں نے بھی آخری 2 سال کے دوران 5 سے 6 بار ایل او سی پار کرنے کا اعتراف کیا۔

ڈی ایس پی نے بتایا کہ محمد خلیل نے اپنے موبائل کے ذریعے آرمی اور پولیس چوکیوں سمیت مساجد، اسکولز اور فلائی اوورز کی تصاویر بھی لیں جبکہ ملزمان کو بھارتی حکام نے 2 رجسٹرڈ سم کارڈز بھی فراہم کیے۔

ان کے مطابق ملزمان پیسے اور بھارتی شراب حاصل کرتے رہے جنہیں وہ بعد ازاں لوگوں کو فروخت کرتے تھے۔

ڈی ایس پی نے گزشتہ برس 27 ستمبر کو عباس پور میں پولیس اسٹیشن کے باہر ہونے والے دھماکے سے متعلق بتایا کہ وہ دیسی ساختہ بم تھا جو محمد خلیل اور ان کے ساتھی سرحد پار سے لائے تھے۔

ملزمان سے کی گئی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ محمد خلیل کو ’را‘ نے گزشتہ برس کسی قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تنصیبات پر بم حملے کرنے کا ٹاسک دیا جس کی تکمیل پر انہیں 15 لاکھ روپے کی پیش کش کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق محمد خلیل اور اس کے ساتھیوں نے عباس پور پولیس اسٹیشن کو نشانہ بنانے کی کوشش کی مگر ناکام ہوگئے اور ’را‘ اہلکاروں نے اخبارات میں ناکام حملے کی خبر پڑھنے کے بعد انہیں پیسے فراہم نہیں کیے۔

پولیس نے بتایا کہ پولیس اسٹیشن پر ناکام حملے کے بعد محمد خلیل نے ساتھیوں سمیت ڈرامہ رچایا، محمد خلیل نے راشد اورامتیازکوایک ویران فوجی بنکر کے قریب فوجی جیکٹ پہناکر ان کے اوپر سرخ رنگ چھڑک دیا، اور پھر ان کی تصاویر نکال کر ایل او سی کے پار بھیج دیں مگر ’را‘ عہدیداروں نے ان سے اخبارات میں اس حملے کی شائع خبروں کا مطالبہ کیا۔

ڈی ایس پی نے بتایا کہ ملزمان کے فون ریکارڈ، ان کی نقل و حرکت اور دیگر مشکوک سرگرمیوں پر نظر رکھے جانے کے بعد خفیہ اداروں کے تعاون سے انہیں 2 روز قبل 2 مختلف مقامات سے گرفتار کیا گیا۔

ڈی ایس پی ساجد عمران کے مطابق ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ اور دھماکا خیز مواد رکھنے کے ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے ہیں، ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے انہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ یہ خبر ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب پاک فوج نے بلوچستان سے گرفتار کیے گئے بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادو کو ایک ہفتہ قبل ہی سزائے موت سنائی ہے۔

کلبھوشن یادو کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے ریاست مخالف سرگرمیوں اور تخریب کاری کے الزام میں سزائے موت سنائی۔

install suchtv android app on google app store