‘نیب نے نوازشریف کو کس بڑے کیس میں کوٹ لکھپت جیل سے گرفتار کرلی گیا جانیے اس خبر میں

  • اپ ڈیٹ:
سابق وزیراعظم نواز شریف فائل فوٹو سابق وزیراعظم نواز شریف

سابق وزیراعظم نواز شریف کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا ہے۔


قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کو چوہدری شوگر مل کیس میں گرفتار کیا‘نیب نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو چوہدری شوگر مل کیس میں کوٹ لکھپت جیل سے گرفتار کر کے احتساب عدالت میں پیش کیا۔
پراسکیوٹر نے نواز شریف کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔  نیب پراسیکوٹر حافظ اسد اعوان نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف سے چودھری شوگر ملز کیس میں تفتیش کرنی ہے جس کے بغیر کیس آگے نہیں بڑھ سکتا. احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو چوہدری شوگر ملز کیس میں 14روز کے لیے نیب کے حوالے کر دیا ہے۔ عدالت نے نواز شریف کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔

احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 25 اکتوبر کو عدالت میں دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔گذشتہ روز نیب کی جانب سے پراسیکوٹر حافظ اسد اعوان نے درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نواز شریف اس وقت کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں‘ نیب کو چوہدری شوگر ملز کیس میں میاں نواز شریف سے تفتیش کرنی ہے۔ جیل کا قیدی ہونے کی وجہ سے میاں نواز شریف تفتیش کے لیے نیب آفس پیش نہیں ہوسکتے لہذا عدالت جیل میں میاں نواز شریف سے تفتیش کی اجازت دے. نیب کے مطابق چوہدری شوگر ملز کیس میں میاں نواز شریف سے تفتیش بہت ضروری ہے، جس کے بغیر کیس آگے نہیں بڑھ سکتا۔
عدالت نے نیب کی درخواست پر میاں نواز شریف سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی. احتساب عدالت میں نواز شریف کی پیشی کے موقع پر اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ۔

جبکہ کنٹینر لگا کر سڑک بند کردی گئی . واضح رہے کہ نیب کی انویسٹی گیشن ٹیم کا کہنا تھا کہ چوہدری شوگر مل کیس میں بھی نواز شریف سے تفتیش کی اجازت دیدی گئی ہے، تاہم سابق وزیرِ اعظم کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں، تفتیش میں تعاون نہیں کرتے، گرفتاری ضروری ہے

install suchtv android app on google app store