قومی اسمبلی میں فیئر ٹرائل بل متفقہ طور پر منظور ہو گیا

قومی اسمبلی قومی اسمبلی

قومی اسمبلی میں  فیئر ٹرائل بل دوہزار بارہ متفقہ طور پر منظور ہو گیا ہے۔ مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کی ترامیم بھی شامل کرلی گئیں۔

فیئر ٹرائل بل کے مطابق کسی بھی مشکوک شخص کی ای میل بطور شہادت عدالت میں پیش کی جاسکے گی۔ بل کے متن میں یہ بھی شامل کیا گیا ہے کہ الیکٹرونک مواد، ٹیلی فون کالز کا ڈیٹا بھی بطور شہادت عدالت میں پیش کیا جاسکے گا جبکہ متعلقہ خفیہ ایجنسی کا سربراہ ہائی کورٹ میں مشکوک شخص کے وارنٹ کیلئے درخواست دے گا۔ منظور کئے گئے بل کے مطابق ان شواہد کی بنیاد پر مشکوک شخص کے وارنٹ حاصل اور کیس درج کیا جا سکے گا تاہم پہلا وارنٹ دو ماہ کیلئے ہوگا۔ فیئر ٹرائل بل کے متن میں شامل ہے کہ عدالت شواہد کو کافی سمجھے تو مدت وارنٹ میں مزید دو ماہ کا اضافہ ہوسکے گا۔ بل منظور ہونے کے بعد وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے ایوان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی نے ہمارے سارے نظام کو متاثر کیا ہے۔ پارلیمنٹ کا سب سے اہم فریضہ دہشت گردی کا خاتمہ ہے۔  دہشت گردوں کے خلاف پوری قوم متحد ہے۔ کسی دہشت گرد کو ملکی چہرہ مسخ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔  ہر قانون میں وقت کے ساتھ  بہتری کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انسدادِ پولیوٹیم کے ورکرز کو گولیو سے چھلنی کردیا گیا۔ انسداد پولیو کے ورکرز پر حملہ کرنے والوں کا کوئی مذہب نہیں۔ فیئرٹرائل بل ہمارے بچوں کی زندگیاں محفوظ بنانے کیلئے بنایا گیا ہے۔

install suchtv android app on google app store