ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس ٹریننگ اسکول پر بھارتی حمایت یافتہ خوارج کے دہشتگردوں نے رات گئے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار اور امامِ مسجد شہید ہوگئے، جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 5 دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، یہ حملہ 10 اور 11 اکتوبر کی درمیانی شب پولیس ٹریننگ اسکول پر کیا گیا، جہاں دہشتگردوں نے بیرونی سیکیورٹی حصار توڑنے کی کوشش کی۔
ڈیوٹی پر مامور پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے بروقت اور جرات مندانہ کارروائی کرتے ہوئے دہشتگردوں کے عزائم ناکام بنا دیے۔
دہشتگردوں نے بارود سے بھری گاڑی اسکول کے مرکزی دروازے سے ٹکرائی، تاہم فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر بھرپور مزاحمت کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، آپریشن کے دوران تین دہشتگرد موقع پر ہی مارے گئے جبکہ دو کو عمارت میں گھیر کر ہلاک کیا گیا۔
کارروائی میں 6 بہادر پولیس اہلکار جامِ شہادت نوش کر گئے، جن میں تربیت حاصل کرنے والے جوان بھی شامل تھے۔ واقعے میں 12 اہلکار اور ایک شہری زخمی ہوا۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ حملے کے دوران دہشتگردوں نے اسکول کمپلیکس کی مسجد پر بھی حملہ کیا، جہاں انہوں نے عبادت گاہ کی بے حرمتی کی اور امامِ مسجد کو شہید کر دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے، اور اس بزدلانہ و سفاکانہ کارروائی میں ملوث عناصر کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔
محسن نقوی کی مذمت
وزیرداخلہ محسن نقوی نے ڈی آئی خان میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر خوارجی دہشتگردوں کے حملے کی مذمت کی اور جام شہادت نوش کرنے والے 7 پولیس اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیر داخلہ نے شہدا کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کرتے ہوئے زخمی اہلکاروں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔
محسن نقوی نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے جان دے کر خوارجی دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنایا، پولیس نے دلیری کے ساتھ خوارجی دہشتگردوں کا مقابلہ کیا اور مذموم عزائم کو خاک میں ملایا، خیبرپختونخوا پولیس نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیں۔