بحیرہ روم میں 700 تارکین وطن ڈوب گئے

بحیرہ روم فائل فوٹو بحیرہ روم

اقوام متحدہ نے رواں ہفتے میں لیبیا کے ساحلی علاقے میں تارکین وطن کی متعدد کشتیاں ڈوب جانے سے 700 افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے یو این ایچ سی آر کے ترجمان فیڈریکو فوسی نے بتایا کہ صورت حال بہت خراب ہے، ہم تعداد کے حوالے سے حتمی طورپر کچھ نہیں کہہ سکتے، لیکن ہمیں خدشہ ہے کہ رواں ہفتے میں تارکین وطن کی متعدد کشتیاں ڈوب جانے سے 700 افراد ہلاک ہوگئے۔

ان حادثات میں بچ جانے والے افراد کا کہنا تھا صرف جمعرات کے روز لیبیا کے ساحلی علاقے سے غیر قانونی طور پر یورپ جانے والی ماہی گیروں کی ایک کشتی کے ڈوب جانے سے 500 افراد لاپتہ ہوئے، جن میں 40 بچوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں جو زیادہ تر نومولود تھے۔

محفوظ رہنے والوں کا کہنا تھا کہ پہلی کشتی کے کیپٹن نے مذکورہ رسی کاٹ دی، جس کے بعد دوسری کشتی فوری طور پر ڈوب گئی تھی اور اس کے ساتھ ہی رسی کو تھامنے والے بھی ڈوب گئے۔

 میڈیا کے مطابق واقعے کے بعد 3 انسانی اسمگلروں کو اٹلی کے پورٹ سے گرفتار کرلیا گیا۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بھی لیبیا کے ساحل سے غیر قانونی طور پر یورپ جانے والی تارکین وطن کی ایک کشتی ڈوب جانے سے 500 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

بین الاقوامی تنظیم برائے نقل مکانی کے مطابق اس سال کے آغاز سے 15 اپریل کے دوران 352 تارکین وطن پانی کی نذرہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ ایک سال قبل لیبیا کے جزیرے کے پاس امدادی کشتی ایک مچھیروں کی کشتی سے ٹکرا گئی تھی، جس سے اس کشتی میں موجود 800 تارکین وطن ڈوب گئے تھے، جو بحیرہ روم میں ہونے والا سب سے بڑا سانحہ ہے ۔

install suchtv android app on google app store