ناسا عالمی خلائی اسٹیشن میں غبارے جیسا کمرہ تعمیر کرنے میں کامیاب

ناسا فائل فوٹو ناسا

ناسا نے ہفتے کے روز عالمی خلائی اسٹیشن میں کامیابی کے ساتھ ایک کمرے کا اضافہ کرلیا، دو روز قبل ایسی ہی ایک کوشش تکنیکی خرابی کے سبب ناکامی کا شکار ہوگئی تھی۔

بگلو ایکسپینڈیبل ایکٹیویٹی ماڈل ( بی ای اے ایم)ایک لچک دار اضافی کمرہ ہے جسے جیف ولیم نا می خلا باز نے سات گھنٹے میں خلا میں پھیلایا ہے۔

کمرے کا پھیلاؤ مکمل ہونے کے بوس اس میں آٹھ ایئرٹینکس کے ذریعے ہوا ڈالی گئی تاکہ کمرے میں دباوٗ قائم رہے، واضح رہے کہ خلائی اسٹیشن میں 14.7 پاؤنڈ فی اسکوائر فٹ ہوا درکار ہوتی ہے۔

ناسا کے ترجمان ڈینئل ہواٹ کا کہنا ہے کہ یہ ایک انتہائی کامیاب دن ہے کہ ہم پہلی بار انسانوں کے رہنے کے قابل لچک دار کمرہ تیار کرنے میں کامیاب ہوگئے جسے پھیلایا اور سکیڑا جاسکتا ہے۔

ناسا کے مطابق خلا باز اب اس کمرے کے متعدد ٹیسٹ کرکے یہ بات یقینی بنائیں گے کہ کمرے میں سے ہوا لیک نہیں ہورہی اور دیگر ضروری تیاریوں کے بعداس میں داخل ہوں گے، اس سارے عمل میں ایک ہفتہ درکار ہوگا۔

یاد رہے کہ ناسا ان دنوں خلا بازوں کے لئے اس قسم کے پھیلنے والے کمروں پر تحقیق کررہی ہے جنہیں مستقبل میں چاند اور مریخ پر استعمال کیا جاسکے گا، روایتی خلائی کمروں کی نسبت یہ کمرہ انتہائی کم جگہ استعمال کرتا ہے اور محض 0.4 پاؤنڈ فی اسکوائر فٹ ہوا سے پھیل جاتا ہے۔

اس ایجاد سے ناسا کو روایتی خلائی کمروں کی تعمیر کے لیے خلامیں اضافی وزن نہیں لے جانا پڑے گا اوراس کی جگہ دیگر ضرور اشیاء خلا میں جاسکیں گی۔

install suchtv android app on google app store