اسلام آباد پولیس کا پی ٹی آئی کارکنوں پر لاٹھی چارج، 62 سے زائد گرفتاریاں

  • اپ ڈیٹ:

وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے بغیر اجازت یوتھ کنونشن منعقد کرنے اور دفعہ 144 نافذ کے باعث کنونشن میں آنے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں پر لاٹھی چارج اور 62 کو گرفتار کرلیا۔

اسلام آباد کی پولیس نے چھاپہ مارتے ہوئے تحریک انصاف کے 62 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا اور پولیس پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنوں کو بسوں میں بٹھا کر لے گئی۔

گرفتاری کے باعث تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد منتشر بھی ہوگئی۔

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج مسلم لیگ (ن) کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوگیا، جبکہ جج صاحبان آئیں اور دیکھے کہ اسلام آباد کی انتظامیہ کیا کر رہی ہے۔

انہوں نے خواتین سمیت سیکڑوں کارکنان کی گرفتاری کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ’پولیس نے خواتین کارکنوں پر تشدد کیا اور لاٹھیاں برسائیں، آئین پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے اور پولیس بتائے کہ نہتی خواتین پر ہاتھ کیوں اٹھایا جارہا ہے؟‘

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے، جس کے باعث کوئی اجتماع نہیں ہوسکتا جبکہ پی ٹی آئی نے کنونشن منعقد کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ سے این او سی بھی حاصل نہیں کیا۔

بعد ازاں شاہ محمود قریشی اور اسد عمر آئی جی اسلام آباد سے ملاقات کے لیے اپنی گاڑی میں روانہ ہوگئے، جبکہ کنونشن کی جگہ کو سیل کردیا گیا۔

شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’آئی جی اسلام آباد نہیں ملے، جس کے بعد کمشنر سے بات کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ پی ٹی آئی کا کنونش چار دیواری میں تھا، پولیس حکام بتائیں کہ کس قانون کے تحت گرفتاریاں کی گئیں؟ آج پوری قوم نے قانون کی دھجیاں اڑتے دیکھیں، جبکہ پولیس نے پی ٹی آئی کے اسمبلی ارکان پر وار کیا۔‘

مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ ’پی ٹی آئی کا آج کا احتجاج پرامن نہیں تھا، لاک ڈاؤن کی منصوبہ بندی کی جانی تھی، جبکہ پولیس نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق عمل درآمد کیا۔‘

install suchtv android app on google app store