سانحہ کوئٹہ کے بعد وزیراعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس، ناقص سیکیورٹی انتظامات پر سیاسی و عسکری قیادت برہم

  • اپ ڈیٹ:
سانحہ کوئٹہ کے بعد وزیراعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس سانحہ کوئٹہ کے بعد وزیراعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس

وزیراعظم محمد نواز شریف نے پولیس ٹریننگ سینٹر واقعے کو قومی سانحہ قرار دیتے ہوئے کوئٹہ سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کی حالیہ لہر سے نمٹنے کے لئے موثر حکمت عملی
مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔

کوئٹہ میں گورنر ہاوس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس وزیر اعظم کی زیر صدارت ہوا اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے علاوہ انٹر سروس انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، صوبائی زیر اعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے بھی شرکت کی۔

کوئٹہ: پولیس ٹریننگ کالج پر دہشت گردوں کا حملہ، 60 اہلکار شہید، 3 دہشتگرد ہلاک

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیاسی و عسکری قیادت نے بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کے خلاف موثر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر جن دہشت گردوں نے حملہ کیا انہیں معاف نہیں کیا جائے گا اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

دہشتگردوں کا تعلق لشکرجھنگوی سے اور انہیں افغانستان سے ہدایات مل رہی تھیں: آئی جی ایف سی

انہوں نے اس طرح کے حملوں سے بچنے کے لیے صوبے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کو مضبوط کرنے پر بھی زور دیا۔

اجلاس کے دوران شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ حملے کے دوران دہشت گردوں کو مسلسل افغانستان میں رابطہ تھا۔

دہشت گردی پہلے اندر سے ہوتی تھی اور اب سرحد پار سے کارروائی ہوتی ہے: چوہدری نثار

یاد رہے کہ گزشتہ روز فرنٹیئر کور (ایف سی) کے آئی جی میجر جنرل شیر افگن نے بھی کہا تھا کہ حملہ آوروں کا مسلسل افغانستان سے رابطہ تھا۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں بھارت اور افغانستان کے ساتھ وزارت خارجہ کی سطح پر بلوچستان میں مداخلت کا معاملہ اٹھایا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات بھاری ہتھیاروں اور خودکش جیکٹس سے لیس دہشت گردوں نے کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ کالج پر حملہ کردیا تھا، جس کے نتیجے میں 60 اہلکارشہید اور 117 افراد زخمی ہوگئے۔

کوئٹہ حملہ: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا پولیس ٹریننگ کالج کا دورہ

تین حملہ آوروں نے 24 اکتوبر کی رات 11 بجکر 10 منٹ پر پولیس ٹریننگ کالج پر اس وقت دھاوا بولا جب کیڈٹس آرام کررہے تھے جس کے بعد فائرنگ اور دھماکوں کا آغاز ہوگیا۔

صوبائی وزیرداخلہ کے مطابق آپریشن کے نتیجے میں شہادتوں کی تعداد بڑھنے کا اندیشہ ہے جب کہ صوبائی حکام کے مطابق اب تک 116 زخمیوں کو سول اسپتال، سی ایم ایچ اور شیخ زید اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں پولیس اور ایف سی اہلکار بھی شامل ہیں جب کہ بیشتر زخمیوں کو ٹانگوں پر گولیاں لگی ہیں۔

صوبائی حکومت نے ٹریننگ سینٹر پر فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی شہر بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے جب کہ شہر سے مزید پولیس کی نفری کو فوری طور پر ٹریننگ سینٹر طلب کرلیا۔ فورسز نے ٹریننگ سینٹر کے اطراف کے علاقوں کو بھی سیل کردیا اور علاقے میں ٹریفک کو بھی مکمل طور پر بند کردیا۔

دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی ایف سی شیرافگن کا کہنا تھا کہ رات 11 بجکر 10 منٹ پر حملے کی اطلاع ملی جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری طور پر کارروائی کی جب کہ دہشت گردوں کا تعلق لشکرجھنگوی اورالعالمی سے تھا اور انہیں افغانستان سے ہدایات مل رہی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئیک ریسپانس فورس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک دہشتگرد کو ہلاک کیا جس کے بعد 2 خودکش دھماکوں میں زیادہ شہادتیں ہوئیں اور دہشت گردوں کی فائرنگ سے کلئیرنگ تک 4 گھنٹے لگے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے ٹریننگ سینٹر پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی بلوچستان اور ڈی آئی جی کوئٹہ سے رابطہ کیا اور دہشت گردوں کے خلاف بھرپورکارروائی اور زیر تربیت اہلکاروں کی حفاظت یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سینٹر میں موجود زیرتربیت اہلکاروں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور دہشت گردوں کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے جب کہ حملے میں زخمی ہونے والوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق پولیس ٹریننگ کالج حملے کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف کوئٹہ پہنچ گئے جبکہ ڈی جی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر اور ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) میجر جنرل ندیم ذکی منج بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

آرمی چیف واقعے میں زخمی ہونے والے کیڈٹس کی عیادت کریں گے جبکہ سیکیورٹی سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بھی پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے جوانوں کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں کے لئے صحت کی دعا کی ہے۔

install suchtv android app on google app store