عمران خان نے حکومت کو پانچ نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا

عمران خان نے حکومت کو پانچ نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا سچ ٹی وی اسکرین گریب

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے حکومت کے سامنے اپنا چارٹر آف ڈیمانڈ رکھتے ہوئے کہا ہے کہ میاں صاحب چلتے چلتے کسی دستی بم پر لات ماردیتے ہیں، پختونخوا کی حکومت ملنے کے بعد اندازہ ہوا کہ چھوٹے صوبوں کے ساتھ کتنا ظلم ہوتا ہے میں ایک مسلمان ہوتے ہوئے بلوچستان کے لوگوں کو حقوق اور انصاف دینے کا وعدہ کرتا ہوں۔

ڈیرہ مراد جمالی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت سے پانچ مطالبات کرتے ہیں سب سے پہلے تو عالمی منڈی میں تیل کی قیمت کم ہوچکی ہے لہٰذا پٹرول کی قیمت 5 روپے اور ڈیزل کی قیمت 20 روپے مزید کم کی جائے۔ دوسرا مطالبہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گیس پر انفراسٹرکچر ٹیکس واپس لیا جائے۔ تیسرا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجلی پر لگائے گئے نئے تین ٹیکس واپس لیے جائیں

۔ عمران خان نے حکومت سے چوتھا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سٹیل مل سمیت تمام سرکاری اداروں کی مینجمنٹ ٹھیک کی جائے اور پانچواں مطالبہ کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ سٹیل مل کے مزدوروں کوپانچ ماہ سے رکی ہوئی تنخواہیں جاری کی جائیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نئے ٹیکس لگانے کی بجائے پیسے اکٹھے کرنے کیلئے دو تجاویز دیتا ہوں ۔ سب سے پہلے تو میاں صاحب ہر سال ایف بی آر میں 700 ارب روپے کے ٹیکس کی چوری ہوتی ہے  اگر پیسہ اکٹھا کرنا ہے تو ایف بی آر کو ٹھیک کیا جائے۔ دوسرااسحاق ڈار نے اسمبلی میں کہا تھا کہ پاکستانیوں کا 200 ارب ڈالر بیرون ملک پڑا ہے ، بیرون ملک پاکستانیوں کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لایا جائے۔

سی پیک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کے ذریعے پاکستان کو جوڑنے کا شاندار موقع تھا لیکن لوگوں کو دھوکہ دیا گیا، جو روٹ مغربی علاقوں سے گزرنا تھا وہ پنجاب میں لے جایا جارہا ہے اور پسماندہ علاقوں کی غربت مٹانے کی بجائے خوشحال علاقوں کو مزید امیر کیا جارہا ہے۔

پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کو اقتدار ملا اور بلوچستان کے لوگوں سے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہا تو عمران خان پر امن احتجاج کرنے والوں پر گولیاں نہیں چلائے گا۔نجکاری سوچ سمجھ کر کی جاتی ہے ، پہلے نفع بخش اداروں میں اپنے لوگوں کو بٹھا کر لوٹا جاتا ہے اور جب خسارہ ہوتا ہے تو اپنے ہی لوگوں کے ذریعے اداروں کو خرید لیا جاتا ہے۔ میاں صاحب کی جدہ سٹیل مل نفع کما رہی ہے لیکن پاکستان سٹیل بند پڑی ہے نجکاری کے نام پر لوٹ سیل لگائی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کی حکومت ملنے کے بعد اندازہ ہوا کہ چھوٹے صوبوں کے ساتھ کتنا ظلم ہورہا ہے۔سوئی گیس نکلنے کے باوجود بلوچستان میں سب سے آخر میں دی گئی،پختونخوا کو بجلی اور گیس میں صحیح حصہ نہیں ملتا۔ اقتدار ملا تو بلوچستان کے وسائل پہلے یہاں کے لوگوں پر خرچ ہونگے۔

اللہ نے انسان کو انصاف قائم کرنے کا مقصد دے کر پیدا کیا ہے بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہوں اور ظالموں کے ساتھ لڑوں گا۔ پختونخوا میں 1992 میں آخری نہر بنی تھی جس کے بعد کوئی نہر نہیں بنی جس کی وجہ سے لوگوں کو پانی میسر نہیں آرہا اگر میاں نواز شریف میٹرو بنانے کی بجائے نہر بنادیتے تو 3 لاکھ ایکڑ زمین قابل کاشت ہوجاتی۔ چھوٹے صوبوں میں نہریں نہیں بنانی لیکن لاہور میں200 ارب روپے کا قرضہ لے کر صرف 27 کلومیٹر ٹرین بنارہے ہیں۔اورنج لائن ٹرین اربوں روپے کی کرپشن کرنے اور 2018 کے الیکشن میں کیش کرانے کیلئے بنائی جارہی ہے ۔میاں صاحب جب بیرونی دورے پر جائیں تواپنے بھائی کو لے جانے کے علاوہ چھوٹے صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو بھی لے کر جائیں ۔

عمران خان نے مطالبہ کیا کہ میاں صاحب اپنے اور اپنے بچوں کے اثاثے ظاہر کریں کیونکہ جمہوریت میں حکومت کا سربراہ سب سے پہلے اپنے اثاثے ظاہر کرتا ہے۔تین سال میں پاکستانیوں نے دبئی میں 650 ارب روپے کی پراپرٹی خریدی ہے اور یہ سارا پیسہ پاکستان سے چوری ہو کر گیا ہے۔ جب تک کرپشن ختم نہیں کی جاتی غریب مزید غریب اور امیر ، امیر تر ہوتا جائے گا۔

نواز شریف کی حکومت نے ڈھائی سال میں پانچ ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا ہے ، ایک طرف کہہ رہے ہیں کہ بھیک مانگنے سے پرواز میں کوتاہی آتی ہے اور دوسری طرف قرضے پر قرضہ لیا جارہاہے۔

install suchtv android app on google app store