چھ ماہ کے دوران ٹیکس وصولی میں18.2 فیصد اضافہ ہوا:ڈار

اسحاق ڈار اسحاق ڈار

وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر نے اس عرصہ کے دوران 750 ارب روپے ہدف کے مقابلے میں 785 ارب روپے ٹیکس وصول کیا۔

رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران ٹیکسوں کی وصولی ہدف سے 35 ارب روپے زیادہ رہی۔

اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ایف بی آر نے اس عرصہ کے دوران 750 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 785 ارب روپے ٹیکس وصول کیا۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران ٹیکسوں کی وصولی1385 ارب روپے رہی جبکہ اس عرصہ کے دوران ٹیکسوں کی مد میں 1390 ارب روپے حاصل ہونے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ چھ ماہ کے دوران ٹیکس وصولی میں اٹھارہ اعشاریہ دو فیصد اضافہ ہوا جو ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال جنوری میں ٹیکس وصولیوں میں 20 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پہلے چھ مہینوں کے دوران افراط زر کی شرح دو اعشاریہ ایک فیصد رہی اور سال کے اختتام تک اس کے چار فیصد کی حد میں رہنے کا امکان ہے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ رضا کارانہ طور پر ٹیکس جمع کرانے کی سکیم قانون بن گئی ہے اور حکومت تاجر برادری کے تعاون سے اس پر عملدرآمد کرے تاکہ ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کیا جاسکے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ رواں سال کپاس کی گانٹھوں میں کمی کے باوجو د حکومت کی کوشش ہے کہ مجموعی ملکی پیداوار کی شرح پانچ فیصد تک بڑھائی جائے جو کہ گزشتہ مالی سال چار اعشاریہ دوفیصد تھی۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں کے دوران بڑے پیمانے پر پیداوار میں چار اعشاریہ چار تین فیصد اضافہ ہوا جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران تین اعشاریہ ایک پانچ فیصد تھا۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بیس ارب ڈالر ہوگئے ہیں جو کہ چار مہینوں کی درآمدات کی ادائیگی کیلئے کافی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجوہ حکومت نے اب تک آئی ایم ایف سے پانچ ارب27 کروڑ ڈالر قرض حاصل کیا اور چار ارب بیالیس کروڑ ڈالر قرض کی ادائیگی کی جو کہ گزشتہ حکومت نے حاصل کیا تھا۔

 

install suchtv android app on google app store